Sunday, October 28, 2007

چوہوں کا ہنگامہ (Mice's Hullabaloo)

چوہوں کا ہنگامہ

اک دن چوہے کچن میں آئے

اچھلے ،کودے ،ناچے گائے

خالی دیکھ کے پورا کمرہ

ڈال دیا ان سب نے ڈیرہ

سامنے ان کے جو کچھ آیا

کچھ کچھ کھایا ،بہت گرایا

دانتوں سے اک کیک بھی کترا

ننھا سا بادام چرایا

فرش پہ چینی بھی پھیلادی

مکھّن کی شیشی لڑھکادی

ڈھمّک ڈھمّک ڈھول بجاتے

ٹین کے ڈبّوں پر جا بیٹھے

رات ہوئی تو میاں پکوڑے

لوٹ کے جب دفتر سے آئے

کچن کا جاکر کھولا تالا

وہاں پہ دیکھا حال نرالا

کمرہ میں تھے کچھ تو چوہے

باقی پیٹ میں دوڑ رہے تھے

ٹھن ٹھن کرتی ہانڈیوں سے

کچھ اپنا سر پھوڑ رہے تھے

سارا اچھّا مال اڑا کر

بیٹھے تھے سب راج جماکر

غصّے میں تھے میاں پکوڑے

ادھر ادھر وہ جم کر دوڑے

چوہا کوئی ہاتھ نہ آیا

گھنٹہ بھر تک انھیں تھکایا

اتنے میں پھر ہوا دھماکہ

کھڑکی سے بلّی نے جھانکا

کہ کر میاوں جو ہانک لگائی

جان پہ چوہوں کے بن آئی

مرنے کی جب نوبت آئی

پھر نہ کچھ بھی دیا سجھائی

دُمےں دباکر سارے بھاگے

بلّی پیچھے ، چوہے آگے


No comments:

Post a Comment