دروازے
گر نہ ہوتے مکاں میں دروازے
ہم بھلا گھر میں کس طرح جاتے
روشنی اور ہوا یہ لاتے ہیں
دھوپ سردی سے یہ بچاتے ہیں
گھر کے سامان کے ہیں رکھوالے
ورنہ ہم ڈالتے کہاں تالے
ان سے گھر میں ہمارے راحت ہے
چور اچکّوں سے یہ حفاظت ہے
آنے والوں کا راستہ دیکھیں
جانے والوں کو الوداع کہہ دیں
ان سے گزرے ہوا لئے خوشبو
روشنی ، تازگی ،کھنک ہر ُسو
گھر میں چین و سکوں محبّت ہے
ان سے محفوظ گھر کی عزّت ہے
رونقیں ان کے دم سے گھر بھر میں
آنکھ روشن ہے جیسے اک در میں
گر نہ ہوتے مکاں میں دروازے
ہم بھلا گھر میں کس طرح جاتے
روشنی اور ہوا یہ لاتے ہیں
دھوپ سردی سے یہ بچاتے ہیں
گھر کے سامان کے ہیں رکھوالے
ورنہ ہم ڈالتے کہاں تالے
ان سے گھر میں ہمارے راحت ہے
چور اچکّوں سے یہ حفاظت ہے
آنے والوں کا راستہ دیکھیں
جانے والوں کو الوداع کہہ دیں
ان سے گزرے ہوا لئے خوشبو
روشنی ، تازگی ،کھنک ہر ُسو
گھر میں چین و سکوں محبّت ہے
ان سے محفوظ گھر کی عزّت ہے
رونقیں ان کے دم سے گھر بھر میں
آنکھ روشن ہے جیسے اک در میں
No comments:
Post a Comment