تارے بن کر چمکے ہم
  چمک چمک کر بولے رات ستارے 
’ڈوبا ہے اندھیارے میں 
دنیا کا ہر اک گوشہ 
تم ہو کیوں چپ چاپ پڑے
ہم جیسا تم چمکونا !
چمکونا ، چمکونا ، چمکونا !‘
نکلے تارہ بن کر ہم 
چمکے ہم ، چمکے ہم 
باغ میں ننھا پھول کھلا 
بولا ہم سے :’ مہکو نا 
تیز سواری ہے یہ ہوا 
خوشبو اس پر لدوا دو 
گھر گھر خوشبو پہنچا دو 
 تم بھی ہم سا مہکو نا ‘
ہاں بھائی ہاں! کہہ کے ہم 
پھولوں جیسے مہکے ہم
چوں چوں کرتی اک چڑیا 
دیکھ کے ہم کو یہ بولی :
 ’ٹوٹے دل کو نہ غم دو 
تم لوگوں کو مرہم دو 
بات ہمیشہ بھلی کہو
تم بھی مجھ سا چہکو نا ‘
کب تک چپ چپ رہتے ہم
چڑیا جیسے چہکے ہم 
چڑیا جیسے چہک اٹھے 
پھول بنے اور مہک اٹھے 
بن کر تارا چمک اٹھے                        
No comments:
Post a Comment