Wednesday, December 31, 2008

poem for new year


نئے سال کی ایک خاموش بستی 
(سالِ نو کے لئے ایک نظم )



نیا سال آ یا اجالوں کو لے کر 
نرالے ہیں سپنے بہت ہیں یہ سندر 

گگن بھی وہی ہے یہ دھرتی وہی ہے 
مگر سوچ اس بار بدلی ہو ئی ہے 

یہ دنیا وہی ہے وہی ہیں نواسی 
پرانی سی لگنے لگی ہے ذراسی

نیا دن نئے پن کا احساس لایا 
بہت دور تھا جو اسے پاس لایا 

محبّت کے دریا امنگوں کے جھرنے 
سنہرے دنوں کے ہیں سپنے سلونے 


اجالوں بھرے دن مہکتی یہ شامیں 
نئے ورش کے ساتھ آ شا کی کر نیں 

نئے سال کی ایک خاموش بستی 
مہکتی ہوئی شام اجلے سے دن کی


1 comment:

  1. آپکو نیا سال بہت بہت مبارک ہو
    اللہ تعالٰی اس سال کو آپکے ، آپکے خاندان، ہماری امت اور ملک کے لئے باعث رحمت بنائے۔ اٰمین

    ReplyDelete