ماما
الٹا کرتہ پہنیں ، الٹا ہی پاجامہ
ساری دنیا کہتی ہے ان کو ماما
جوتے کی جوڑی کا بچھڑ گیا اک جوتا
دیکھو ان کے گھر میں برپا ہے ہنگامہ
نام ہی نام ہے ان کا کوئی کام نہیں ہے
نام نہ لکھنا جانےں کہلائیں علّامہ
بہادری میں ان کا کوئی نہیں ہے ثانی
گلی میں جیسے چوہا ، گھر کے اندر گاما
سورج ان کی چہرہ میں اپنا مکھڑا دیکھے
صورت سے وہ لگتے ہیں خود بھی چندا ماما
خواب نگر کے اندر وہ دن اور رات بِتائیں
جانے کب پہنائیں گے خواب کو عملی جامہ
No comments:
Post a Comment