Sunday, June 14, 2009

Intekhab-e- Hamd نتخابِ حمد

1.حمد
 
ماہر القادری

خدا کے نام سے ہر ابتدائے کار کریں 
اُسی کی راہ میں ہر چیز کو نثار کریں 

یہی تو دل کی سعادت ہے،نطق کی معراج 
خدا کی حمد کریں اور بار بار کریں 

مسرّتیں ہوں تو شکرِخدا بجا لائیں 
مصیبتیں ہوں تو ہم صبر اختیار کریں 

یہ کیا کہا کہ نگاہِ کرم نہیں ہوتی 
گناہ گار گناہوں کا بھی شمار کریں 

اسی میں دل کا سکوں ہے، یہی ہے عقل کی بات 
خدا رسول کی باتوں پہ اعتبار کریں 



ہر ایک پھول چمن کا خدا کی آیت ہے 
اسی نگاہ سے نظا رۂ بہار کریں 

''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''

2۔  حمد
 
نواب عبدا لوحید غازی


پژمردہ دل ہزاروں تونے کھلادئے ہیں 

یعقوب ایسے لاکھو ں روتے ہنسادئے ہیں 


نارِ خلیل دم میں گل زار ہو گئی ہے 

آتش کدوں سے تونے گلشن بنادئے ہیں 

دارِمسیح کیا تھی اک زینۂ فلک تھا 
سولی چڑھا کے لاکھوں زندہ بچا دئے ہیں
دریا نے خشک ہو کرموسیٰ کو راہ دے دی   
موجِ کرم نے تیری قلزم ہٹا دئے ہیں 
 
 
مچھلی بھی بن گئی تھی یونس کے حق میں کشتی 

ساحل پہ تو نے کتنے بیڑے لگا دئے ہیں 


دستِ کرم سے تیرے مایوس کیوں ہو غازی
 

بے مانگ گنج تونے بے انتہا دئے ہیں



3 comments:

  1. میرے لئے تو سبحان اللہ و حمدللہ و اللہ اکبر کا ورد ہی حمد و ثناء ہے

    ReplyDelete
  2. جزاک اللہ خیر۔
    سبحان اللہ کیا خوبصورت کلام ہے۔

    ReplyDelete