ہزل
محمّد اسدا اللہ
جو تے کھاتے ہیں مسکراتے ہیں
دیکھ ہم کس طرح نبھاتے ہیں
محمّد اسدا اللہ
جو تے کھاتے ہیں مسکراتے ہیں
دیکھ ہم کس طرح نبھاتے ہیں
کل لگا آ ئے باس کو مکّھن
چونا دشمن کو اب لگاتے ہیں
ڈفلی اس کی ہے راگ اپنا ہے
چونا دشمن کو اب لگاتے ہیں
ڈفلی اس کی ہے راگ اپنا ہے
دیکھئے کی انعام پا تے ہیں
کل تو آ نکھیں چرایا کر تے تھے
دانت کیوں آ ج وہ دکھا تے ہیں
دانت کیوں آ ج وہ دکھا تے ہیں
کل فقیروں میں ہم کو گنتے تھے
اب رفیقوں میں ہم کو پا تے ہیں
مال کھانے کی ہے یہ تیّاری
غم جو جنتا کا آ ج کھاتے ہیں
اپنا دن بھی ہے رات جیسا ہی
رات کو بھی وہ دن بناتے ہیں
اجلک کے سیاسی موسم کی نظم ہے
ReplyDeleteمعذرت ۔ آجکل لکھنا تھا
ReplyDeleteنظم پر اظہارِ راءے کے لءے شکریہ محمّد اسداللہ
ReplyDelete