کہاں آ گئے تم؟
نظم
نظم
محمّد اسد اللہ
یہاں کو ئی زمیں ایسی نہیں ہے
جو تمہارے آ نسوؤں کو اپنے دامن میں جگہ دے
ہر طرف سنگِ مر مر کا فرش ہے
پھوٹ کر رونا نہیں ہے تمہیں ،
ٹوٹ کر بکھرو نہیں
خود کو سنبھالوذرا !
یہاں چارہ گر کے ہا تھوں میں
مرہم نہیں سنگِ ملامت ہے
لو ٹ آ تی ہے ہر صدا
دیوار و در سے سر پھوڑ کر
کسی دیوار میں کو ئی دریچہ نہیں ہے
کوئی در یہاں پر کھلا نہیں ہے
یہ کس جا دو کی ما ری
زرد بستی میں تم چلے آ ئے ؟
خوب
ReplyDeleteبہت اعلٰی
ReplyDeleteنظم پر تبصرہ اور پذیراءی کے لٔے شکریہ
ReplyDeleteمحمّد اسد اللہ