لافٹر چینل
ٹیلیویژن کے مختلف چینلوں پر ان دنوں تفریحی پرو گراموں کی باڑھ سی آ گئی ہے ناچ گانوں اورفلمی نغموں کی پیشکش سے قطع نظر چند صحتمند پروگرام بھی نر کئے جا رہے ہیں ان میں لافٹر چینل کو شامل کیا جا سکتا ہے ۔ انسان اب روزمرّہ کی مصروفیات اور ذہنی تناؤ کے عالم میں ہلکی پھلکی تفریح کی تلاش کر تا ہے اور یہ اسے اس قسم کے پروگراموں میں مل جاتی ہے جو حالاتِ حاضرہ پر طنز و تشنیع کے ذریعے اس کے لئے نفسیاتی طور پر کتھارسس کا ذریعہ بھی ثابت ہو تی ہے اسی لئے لافٹر چینل نے بہت کم وقت میں زبردست مقبولیت حاصل کر لی ہے۔
پروگرام میں زندہ دل کرکیٹیر نو جوت سدّھو اور معروف اینکر شیکھر سمن جو متعدد کامیڈی سیریلوں میں اپنی بے مثال اداکاری کے جو ہر دکھا چکے ہیں ۔ اس کے علاوہ اس پروکرام کی خصوصی دلکشی پری زاد بھی ہے ۔ لافٹر چینل نے مختلف علاقوں کے میمیکری پیش کر نے والے اور مزاحیہ اداکاری کی صلاحیت رکھنے والوں کے لئے گو یا ایک پلیٹ فارم مہیّا کر دیا جہاںکئی چہرے اپنی شناخت قائم کر چکے ہیں ۔ ان مین راجیو سری واستو،سنیل پال،احسان قریشی قابلِ ذکر ہیں ۔
ان فنکاروں نے مختلف فلمی اداکاروں اور سیاسی لیڈروں کی نقل کر کے سیاست اور فلمی دنیا کو نشانہ بنایا ہے ۔یہ ٹی وی کے مزاحیہ اداکار اپنے ساتھ اپنے علاقے کے کچھ کرداربھی لے کر آ ئے ہیں جن کی نقالی کر کے انھوں نے ان کی پہچان قائم کر لی ہے ۔ ان میں راجیو شری واستو کا گجو دھر بھیّا اور سنیل پال کا نورا اپنے مخصوص انداز سے پہچانے جا تے ہیں ۔
لافٹر چینل کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ اس کے ذریعے پاکستان کے کئی با صلاحیت اداکار بھی یہاں آ ئے اور ایک نیاماحول پیدا کیا اس کے ساتھ ہی ایک بات جو محسوس کی جاتی رہی کہ ان فنکارون نے بعض اوقات مزاح کو سیکس اور ابتذال سے جوڑ کر بد مزگی بھی پیدا کی ۔جس طرح مراٹھی ظرافت میںفحاشی اور بھونڈے پن کی مثالیں ملتی ہیں ان فنکاروں نے لا فٹر چینل کے ذریعے ان چیزوں کو بھی پیش کیا ہے ۔ مجموعی طور پر یہ ایک تفریحی پروگرام ہے اپنے مقصد میں کامیاب ہے اور یہی اس کی مقبولیت کا سبب بھی ہے ۔
بھارت میں بگڑتے حالات کے پیش نظر اب پاکستانی اداکار پاکستان میں ایسا پروگرام شروع کرنے کے لئے کوشاں ہیں
ReplyDelete