ادب اطفال
کچھوا اور خرگوش
)نظم)
محمد اسد اللہ
اک خرگوش تھا اک کچھوا تھا
اک جنگل میں ان کا ڈیرا تھا
اک دن ہنس کر بولا خرگوش
کیوں نہ خود کو آ زمائیں
آ ؤ مل کر دوڑ لگائیں
کچھوا بولا: میں تم جیسا تیز نہیں ہوں
پھر بھی حاضر ہوں
مقابلہ شروع ہوا تو
دوڑ پڑا خر گوش
دھیرے دھیرے کچھو اچلا
پر نہ کھوئے ہوش
دور بہت آ نکلا تھا خرگوش
اس ماحول میں تھی گھاس بہت
خر گوش کو آ یا راس بہت
ایسا سویا سب کچھ کھویا
دھیرے دھیرے چلنا
اک پل نہ غافل ہونا
کچھوے کو منزل تک لے آ یا
ہار گیا خرگوش
تو اپنی شیخی پر پچھتایا
جو جاگتا ہے وہ پاتا ہے
جو سوتا ہے وہ کھو تا ہے !
No comments:
Post a Comment