الوداع
)تظمین(
)اسکول میں الودائی تقریب میں پیش کی گئی ایک نظم(
اشک آنکھوں میں جھلملائے ہوئے
لبِ اظہار تھر تھر ائے ہوئے
کیسا لمحہ یہ وقت لے آیا
پھر ملیں گے اگر خدا لایا ٭
لطف و مہر و وفا بھری باتیں
علم و دانش ادب کی سوغاتیں
جگمگائیں گی عمر بھر یادیں
ساتھ لے جائیں گے یہ سرمایہ
پھر ملیں گے اگر خدا لایا
اے میری درس گاہِ عرفاں جو
تجھ سے ہے علم کی ضیاءہر سو
میرے کردار میں تیری خوشبو
تجھ سے رازِ حیات ہے پایا
پھر ملیں گے اگر خدا لایا