Wednesday, July 08, 2009

مسلمانوں کے نام ایک غیر مسلم شاعر کا پیام

مسلم بھائیوں کے نام 
جو
ہم دیوی دیوتاؤں کے پجاریوں کو جہنّمی اور خود کو جنّتی کہتے ہیں ۔

نتیجۂ فکر : 
اوم پر کاش نیّر ؔ ، لدھیانوی 
،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،

ایک ہی پربھو کی پوجا ہم اگر کرتے نہیں 
ایک ہی در پر مگر سر آپ بھی دھرتے نہیں

اپنی سجدہ گاہ دیوی کا اگر استھان ہے 
آپ کے سجدوں کا مرکز ’قبر ‘ جو بے جان ہے

اپنے معبودوں کی گنتی ہم اگر رکھتے نہیں
آپ کے مشکل کشاؤں کو بھی گن سکتے نہیں
 

’’جتنے کنکر اتنے شنکر‘‘ یہ اگر مشہور ہے
ساری درگاہوں پہ سجدہ آپ کا دستور ہے 

اپنے دیوی دیوتاؤں کو اگر ہے اختیار 
آپ کے ولیوں کی طاقت کا نہیں حدوشمار
 

وقتِ مشکل ہے اگر نعرہ مرا ’ بجرنگ بلی 
آپ بھی وقتِ ضرورت نعرہ زن ہیں ’یاعلی‘ 

لیتا ہے اوتار پربھو جبکہ اپنے دیس میں
آپ کہتے ہیں ’’خدا ہے مصطفٰے کے بھیس میں‘‘ 

جس طرح ہم ہیں بجاتے مندروں میں گھنٹیاں
تربتوں پر آپ کو دیکھا بجاتے تالیاں
 

ہم بھجن کرتے ہیں گاکر دیوتا کی خوبیاں 
آپ بھی قبروں پہ گاتے جھوم کر قوّالیاں 

ہم چڑھاتے ہیں بتوں پر دودھ یا پانی کی دھار
آپ کو دیکھا چڑھاتے مرغ چادر ،شاندار
 

بت کی پوجا ہم کریں، ہم کو ملے’’نارِ سقر
آپ پوجیں قبر تو کیونکر ملے جنّت میں گھر؟ 

آپ مشرک، ہم بھی مشرک معاملہ جب صاف ہے
جنّتی تم،دوزخی ہم، یہ کوئی انصاف ہے 

مورتی پتّھر کی پوجیں گر! تو ہم بدنام ہیں
آپ’’سنگِ نقشِپا‘‘ پوجیں تو نیکو نام ہیں

کتنا ملتا جلتا اپنا آپ سے ایمان ہے
’آپ کہتے ہیں مگر ہم کو ’’ تو بے ایمان ہے ‘

شرکیہ اعمال سے گر غیر مسلم ہم ہوئے 
پھر وہی اعمال کرکے آپ کیوں مسلم ہوئے
 
ہم بھی جنّت میں رہیں گے تم اگر ہو جنّتی
ورنہ دوزخ میں ہمارے ساتھ ہوں گے آپ بھی
 

ہے یہ نیّرؔ کی صدا سن لو مسلماں غور سے 
اب نہ کہنا دوزخی ہم کو کسی بھی بھی طور سے

11 comments:

  1. زبردست طنز ہے بھٹکے ہوئے مسلمانوں کے لئے

    ReplyDelete
  2. عمدہ طنز ہے ہر جذباتی مذہبی پر

    ReplyDelete
  3. تبصہ کے لءے شکریہ ۔کاش اس نظم میں بیان کی گءی صرتِ حال کو وہ لوگ بھی سمجھ سکتے جن سے شاعر مخاطب ہے اور ان لوگوں کی زندگی راہِ راست پر آ جاتی۔

    ReplyDelete
  4. بہت شکریہ ڈاکڑ اسداللہ صاحب،

    بہت اچھی نظم ہے۔ یہ نظم پڑھ کر مولانا حالی کی مسدس یاد آگئی۔



    کرے غیر گر بت کی پوجا تو کافر

    جو ٹھہرائے بیٹا خدا کا تو کافر

    کہے آگ کو اپنا قبلہ تو کافر

    کواکب میں مانے کرشمہ تو کافر

    مگر مومنوں پر کشادہ ہیں راہیں

    پرستش کریں شوق سے جس کی چاہیں

    نبی کو جو چاہیں خدا کر دکھائیں

    اماموں کا رتبہ نبی سے بڑھائیں

    شہیدوں سے جا جا کے مانگیں دعائیں

    نہ توحید میں کچھ خیال اس سے آئے

    نہ اسلام بگڑے نہ ایمان جائے

    ReplyDelete
  5. کامینٹ اورالطاف حسین حالی کی نظم کے لیء شکریہ

    ReplyDelete
  6. I have read this blog again and again.The poetry is very nice i love it.

    ReplyDelete
  7. Mr Om Parkash has rightly pointed out 1)that many Muslims are worshipping tombs, which is not premissible. This is same as idol worship. 2) Many consider non-Muslims will land in hell. This is inappropriate. Who will land in heaven or hell is not for anyone to decide.
    They had better concentrate on their own deeds and pray for forgiveness and mercy of Allah,lest they land in trouble. And leave the decision of who lands in heaven and hell to Him.
    If people both Muslims and non-Muslims sincerely seek the way to their Creator, they may find His mercy and the guidance which all of us need.
    Lastly let me quote from the Quran as follows: Those who believe(or Muslims) and those who are Jews, Christians or Sabeans or whosoever; those who believe in Allah and the last Day while doing good works, no fear shall come upon them nor shall they grieve. (Quran)
    Let me add that Allah is a word which is unique. It was never used even during pre-Islamic era by Arabians for any other than the Creator, the Sustainer, The Omnipotent, the Eternal, the One and only God. Keeping this concept in mind you may call him Khuda, Ishwer or any in yr language.
    Another qoute from the same source: There is not a single nation to whom We did not send guidance. Here as elsewhere, He calls Himself We not I. This is in consonence with the Majesty of the Creator.
    Sermon ends.
    Mohammed Imam

    ReplyDelete
  8. Thanks for the comment.



    I request you to go through the instructions in Holy Quran about the content related to the belief (Iman),Heaven(Junnat ) and, the greatest Sin (Shirk)

    . One of these verses is as follows :



    According to Holy Quran:



    God forgiveth not
    That partners should be set up
    With Him; but He forgiveth
    Anything else,to whome
    He pleaseth; to set up
    Partners with God
    Is to devise a sin
    Most heinous indeed
    SURAH 4 AN-NISA verse 48



    It shows that the basic qualification to enter in heaven (Jannat )is to believe in Allah .Worshiping other gods ,other than Allah is a sin (Shirk)which will not be forgiven .

    ReplyDelete
  9. جو بات مولانا الطاف حسین حالی جیسے عالم کو سمجھ نہیں آ سکی وہ بھلا اس ہندو شاعر کو کیسے سمجھ آ سکتی ہے-
    اہل نظر اہل اللہ سے جب تک حقیقی اور مضبوط نسبت نہ ہو تب تک بہت سے مسائل اور معاملات کو سمجھنا ممکن نہیں ہوتا-

    ReplyDelete