ہندوستانی بچّوں کا گیت
علامہ اقبال
چشتی نے جس زمین میں پیغامِ حق سنایا
نانک نے جس چمن میںوحدت کا گیت گایا
تاتاریوں نے جس کو اپنا وطن بنایا
جس نے حجازیوں سے اپنا وطن چھڑایا
میرا وطن وہی ہے ،میرا وطن وہی ہے
یونانیوں کو جس نے حیران کر دیا تھا
سارے جہاں کو جس نے علم و ہنر دیا تھا
مٹّی کو جس کی حق نے زر کا اثر دیا تھا
ترکوں کا جس نے دامن ہیروں سے بھر دیا تھا
میرا وطن وہی ہے ،میرا وطن وہی ہے
بندے کلیم جس کے ،پربت جہاں کا سینا
نوحِ نبی ؑ کا آ کر ٹھہرا جہاں سفینہ
رفعت ہے جس زمیں کی بامِ فلک کا زینہ
جنّت کی زندگی ہے جس کی فضا میں جینا
میرا وطن وہی ہے ،میرا وطن وہی ہے
اسداللہ صاحب،
ReplyDeleteآپ کو منظر نامہ کی طرف سے میل بھیجی تھی۔ کیا آپ کو مل گئی تھی?