راجیو گاندھی۔ ایک مختصر نوٹ
راجیو گاندھی بھارت کے وزیرِ اعظم راجیو گاندھی ۲۰! اگست ۱۹۴۴کو ممبئی میں پیدا ہوئے ۔ ان کی والدہ مسز انداگا ندھی کی وفات کے بعد راجیو گاندھی بھارت کے وزیرِ اعظم بنے ۔ وہ اس عہدے کو سنبھالنے والے بھارت کے ساتویں اور سب سے کم عمر وزیرِ اعظم تھے ۔ سیاست میںآ نے سے قبل وہ انڈین ایر لائین کے پایلٹ کے طور پر خدمات انجام دے چکے تھے ۔
راجیو گاندھی نے ایک ایسے گھرانے میں آ نکھ کھولی تھی جس کا ہندوستان کی جنگِ آ زادی سے گہراتعلق تھا ۔ ان کے دادا پنڈت موتی لعل نہرو اور والد پنڈت جواہر لعل نہرو تحریکِ آ زادی کے اہم رہنماؤں میںشامل تھے ۔ تحریکِ آ زادی کو اس خاندان سے کافی تقویت حاصل تھی ۔ پنڈت جواہر لعل نہرو آ زاد بھارت کے پہلے وزیرِ اعظم مقرر کئے گئے ۔ راجیو گاندھی کے نام میں شامل لفظ گاندھی سے یہ شبہ پیدا ہو تا ہے کہ ان کا تعلق تحریکِ آزادی کے مشہور رہنما مہاتما گاندھی سے بھی رہا ہے لیکن ایسا نہیں ۔در اصل راجیو گاندھی کی والدہ مسز اندرا گاندھی کے شوہر فیروز گاندھی کے نام کی مناسبت سے یہ لفظ ان کے نام میں شامل ہوا ۔ فیروز گاندھی کا۱۹۶۰ میںحرکتِ قلب بند ہو جا نے سے انتقال ہو گیا تھا۔
راجیو گاندھی کی تعلیم دو غیر سرکاری بورڈنگ اسکولوں میں ہو ئی ۔ ویلہم بوائیز اسکول اورڈون اسکول میں تعلیم پانے کے بعد وہ انگلینڈ چلے گئے اور امپریل کالج ، لندن اورکیمبرج یو نی ور سٹی میں اعلیٰ تعلیم حاصل کی یہیں ان کی ملاقات سونیا گاندھی سے ہو ئی جو ۱۹۶۸ میں ان کی شریکِ حیات بنیں ۔۱۹۷۰ میں ان کے بیٹے راہل گاندھی اور ۱۹۷۲ میںبیٹی پرینگا گاندھی کی پیدائش ہو ئی ۔
راجیو گاندھی بطور پائلٹ خدمات انجام دے رہے تھے اور سیاست سے انھیں کو ئی دلچسپی نہیں تھی لیکن ۱۹۸۰ میں ان کے چھوٹے بھائی سنجے گاندھی ایک جہاز کے حادثے میں ہلاک ہو گئے اس ناگہانی موت کے بعد ان کی والدہ اور دیگر کانگریسی لیڈروں کے اصرار پر وہ ۱۹۸۱ء میں اپنے بھائی کے حلقہٗ انتخاب امیٹھی(اتّر پر دیش ) سے لوک سبھا کے الکشن کے لئے کھڑے ہوئے اورکامیا ب ہو ئے ۔
۳۱!اکتوبر ۱۹۸۳ء وہ جب وہ مغربی بنگال میں تھے ان کی والدہ کو قتل کر دیا گیا ۔ اپنی والدہ کی موت کے بعد انھیں الکشن میں عوام نے کثیر ووٹوں سے منتخب کیا۔
ان کا انتقال اس وقت ہوا جب وہ ایک کانگریسی لیڈر کے پرچار کے سلسے میں ایک تقریب میں موجود تھے ایک خود کش بم دھماکے میں ان کی موت واقع ہو گئی۔
راجیو گاندھی نے ایک ایسے گھرانے میں آ نکھ کھولی تھی جس کا ہندوستان کی جنگِ آ زادی سے گہراتعلق تھا ۔ ان کے دادا پنڈت موتی لعل نہرو اور والد پنڈت جواہر لعل نہرو تحریکِ آ زادی کے اہم رہنماؤں میںشامل تھے ۔ تحریکِ آ زادی کو اس خاندان سے کافی تقویت حاصل تھی ۔ پنڈت جواہر لعل نہرو آ زاد بھارت کے پہلے وزیرِ اعظم مقرر کئے گئے ۔ راجیو گاندھی کے نام میں شامل لفظ گاندھی سے یہ شبہ پیدا ہو تا ہے کہ ان کا تعلق تحریکِ آزادی کے مشہور رہنما مہاتما گاندھی سے بھی رہا ہے لیکن ایسا نہیں ۔در اصل راجیو گاندھی کی والدہ مسز اندرا گاندھی کے شوہر فیروز گاندھی کے نام کی مناسبت سے یہ لفظ ان کے نام میں شامل ہوا ۔ فیروز گاندھی کا۱۹۶۰ میںحرکتِ قلب بند ہو جا نے سے انتقال ہو گیا تھا۔
راجیو گاندھی کی تعلیم دو غیر سرکاری بورڈنگ اسکولوں میں ہو ئی ۔ ویلہم بوائیز اسکول اورڈون اسکول میں تعلیم پانے کے بعد وہ انگلینڈ چلے گئے اور امپریل کالج ، لندن اورکیمبرج یو نی ور سٹی میں اعلیٰ تعلیم حاصل کی یہیں ان کی ملاقات سونیا گاندھی سے ہو ئی جو ۱۹۶۸ میں ان کی شریکِ حیات بنیں ۔۱۹۷۰ میں ان کے بیٹے راہل گاندھی اور ۱۹۷۲ میںبیٹی پرینگا گاندھی کی پیدائش ہو ئی ۔
راجیو گاندھی بطور پائلٹ خدمات انجام دے رہے تھے اور سیاست سے انھیں کو ئی دلچسپی نہیں تھی لیکن ۱۹۸۰ میں ان کے چھوٹے بھائی سنجے گاندھی ایک جہاز کے حادثے میں ہلاک ہو گئے اس ناگہانی موت کے بعد ان کی والدہ اور دیگر کانگریسی لیڈروں کے اصرار پر وہ ۱۹۸۱ء میں اپنے بھائی کے حلقہٗ انتخاب امیٹھی(اتّر پر دیش ) سے لوک سبھا کے الکشن کے لئے کھڑے ہوئے اورکامیا ب ہو ئے ۔
۳۱!اکتوبر ۱۹۸۳ء وہ جب وہ مغربی بنگال میں تھے ان کی والدہ کو قتل کر دیا گیا ۔ اپنی والدہ کی موت کے بعد انھیں الکشن میں عوام نے کثیر ووٹوں سے منتخب کیا۔
ان کا انتقال اس وقت ہوا جب وہ ایک کانگریسی لیڈر کے پرچار کے سلسے میں ایک تقریب میں موجود تھے ایک خود کش بم دھماکے میں ان کی موت واقع ہو گئی۔
راجیو گاندھی کا عہد اس لئے یاد رکھا جا ئے گا کہ اس زمانہ میں سائنس اور ٹکنولوجی کے فروغ کے لئے راستے ہموار ہو ئے ۔ ان کے زمانے میں نیو ایجوکیشن پالیسی کا خاکہ تیّار ہوا ۔ شاہ بانو کیس بھی ان کے دور کے اہم واقعات میں شامل ہے ۔موجودہ دور میں تعلیم اور سائنس کے میدان میں ترقّی کی جو تصویر ابھر رہی ہے اس کی رنگ آ میزی ان کے دور میں کی گئی تھی ۔
No comments:
Post a Comment