Sunday, July 06, 2025

Manzoom Lateefa منظوم لطیفہ۔۔۔ چور سپاہی

 

 چور سپاہی

(منظوم کہانی)


محمد اسد اللہ



پاکٹ اڑا کے  چور کوئی بھاگتا ہوا

اک روز اک پولس کے شکنجے میں آ گیا

 یہ سوچ کر کہ غیر اڑا تا ہے مالِ تر

فوراً غریب چور کے پیچھے نکل پڑ ا

 آ واز دے کے اس سے کہا،اے میاں رکو

جاتے کہاں ہوا مال لیے اپنے باپ کا

سب کر صدا سپاہی کی وہ چور چونک کر

رفتار اور تیز کی اور ڈوڑ تاہے

یہ سوچ کر کہ چور میری مانتا نہیں

 غصے میں بھر کے اور بھی وہ سرخ ہوگیا

کہنے لگا کہ خود کو سمجھتا ہے کیا رنر

ہر گز نہ میرے ہاتھ سےتو بچ کے جائے گا

تجھ کو دکھائوں آ ج میں ہوتی ہے کیا رننگ

چل جائے گا تجھے بھی پتہ چیز ہوں میں کیا

پیچھا کیا جو چور کا پولس نے دوڑ کر

جوش ِ جنوں میں چور کے آ گے نکل گیا

کچھوا اور خرگوش - منظوم کہانی - Tortoise and the Hare (Urdu Story in Poem)

 ادب اطفال

کچھوا اور خرگوش

)نظم)

محمد اسد اللہ



اک خرگوش تھا اک کچھوا تھا

اک جنگل میں ان کا ڈیرا تھا


اک دن ہنس کر بولا خرگوش

کیوں نہ خود کو آ زمائیں

آ ؤ مل کر دوڑ لگائیں

کچھوا بولا: میں تم جیسا تیز نہیں ہوں

پھر بھی حاضر ہوں


مقابلہ شروع ہوا تو

دوڑ پڑا خر گوش

دھیرے دھیرے کچھو اچلا

پر نہ کھوئے ہوش

دور بہت آ نکلا تھا خرگوش


اس ماحول میں تھی گھاس بہت

خر گوش کو آ یا راس بہت

ایسا سویا سب کچھ کھویا


دھیرے دھیرے چلنا

اک پل نہ غافل ہونا

کچھوے کو منزل تک لے آ یا


ہار گیا خرگوش

تو اپنی شیخی پر پچھتایا


جو جاگتا ہے وہ پاتا ہے

جو سوتا ہے وہ کھو تا ہے !